Friday, March 29, 2024
HomePakistanDouble commonplace hypocrisy, TeamJiX Information

Double commonplace hypocrisy, TeamJiX Information

‏مولانا رومیؒ ایک حکایت لکھتے ہیں کہ سلیمان علیہ السلام کےدورمیں اک شکاری نے نر کبوتر کا شکار کیا جس پر مادہ کبوتر نے انصاف کے لیے حضرت سلمان علیہ السلام کے دربار میں حاضر ہو کر شکاری کے خلاف شکایت کی۔ سلمان علیہ السلام نےشکاری کو بلایا اور پوچھا کہ نر کبوتر کو تم نے کیوں مارا ہے؟

‏جواب میں شکاری نے کہا اے اللہ کے پیغمبر علیہ السلام کبوتر حلال ہے،اور ہمیں حلال شکار کی اجازت ہے تب میں نے یہ شکار کیا،اس میں غلط کیا ہے۔
شکاری کی بات سننے کے بعد کبوتر نے سلمان علیہ السلام سے عرض کی،اے اللہ کے پیغمبرعلیہ السلام مجھے اس پراعتراض نہیں کہ اس نے میرے نر کبوتر کا شکار کیا،

‏بلکہ اعتراض اس کی دھوکے بازی پر ہے کہ یہ شکاری کے لباس کے بجائےعام لباس میں آیا،اگر یہ شکاری کے لباس میں آتا تو ہم اپنی حفاظت کر سکتے تھے، لہذا اس نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیااس لیے اسے سزا ہونی چاہیے۔
ٹھیک اسی طرح ہمیں بھی اس پیلی پگڑی والے مولوی کےکردار پر کوئی اعتراض نہیں

‏بیشک یہ چوروں کا دفاع کرتا رہے، بیشک یہ وزارتوں کے لیے در در بھٹکتا رہے، بیشک یہ اسلام مخالف بلوں کی حمایت کرتا رہے، ہمیں اگر اعتراض ہے تو اس کے اس دہرے معیار پر کہ یہ سب اگر اس نے کرنا ہے تو مذہب کے لبادے میں نہ کرے، اسلام کا نام استعمال کر کے نہ کرے، اسلام کے نام پر، مساجد و مدارس کے دفاع کے نام پر قوم کے ساتھ دھوکہ نہ کرے ۔پلیز

RELATED ARTICLES

Most Popular

Recent Comments